شک کا فائدہ ملزم کے حق میں جاتا ہے
شک کا فائدہ ملزم کے حق میں جاتا ہے

سپریم کورٹ نے محمد اسلم قتل کیس میں کیا فیصلہ دیا؟ شک کا فائدہ کیسے ملا؟

فوجداری قانون میں شک کا فائدہ کیا ہے؟ ⚖️

فوجداری قانون میں ایک اصول ہے کہ اگر پراسیکیوشن کے کیس میں کوئی شک ہو تو وہ ملزم کے حق میں جاتا ہے۔ اس سے غلط سزا سے بچاؤ ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے محمد اسلم بمقابلہ ریاست (کرمنل اپیل نمبر 77 آف 2023) میں یہی اصول لگایا، جو 24 فروری 2025 کو فیصلہ ہوا۔ عدالت نے محمد اسلم کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302(b) کے تحت قتل کے الزام سے بری کر دیا، کیونکہ پراسیکیوشن کے ثبوتوں میں بڑے تضادات تھے اور ریکوریز مشکوک تھیں۔ اس بلاگ میں ہم عدالت کے فیصلے اور اس کے اثرات کو آسان الفاظ میں سمجھیں گے ([2023] CrL.A. 77، پیرا 1)۔

یہاں تصویر لگائیں
سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کی شام کے وقت تصویر۔
آلٹ ٹیکسٹ: سپریم کورٹ آف پاکستان، جہاں محمد اسلم قتل کیس کا فیصلہ 2025 میں ہوا۔
کیپشن: سپریم کورٹ آف پاکستان، جہاں محمد اسلم کو قتل کے کیس میں بری کیا گیا۔

محمد اسلم قتل کیس کی کہانی 🏛

25 دسمبر 2012 کو محمد افضل نے ساہیوال، پنجاب میں اپنے دو بیٹوں، علی افضل (18 سال) اور سجاد افضل (15 سال) کے قتل کی رپورٹ درج کی (کرائم رپورٹ نمبر 840/2012)۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی کا بھتیجا، محمد اسلم، نے رات کو ان کے گھر میں کرکٹ بیٹ اور لوہے کی قینچی سے دونوں بچوں کے سر کچل کر قتل کیا۔ محمد افضل اور گواہوں نے کہا کہ انہوں نے حملہ دیکھا اور اس کی وجہ خاندانی جھگڑے اور جائیداد کا تنازع تھا۔ اسلم کو 28 دسمبر 2012 کو گرفتار کیا گیا، اور پولیس نے خون آلود بیٹ، قینچی اور کپڑے برآمد کیے۔ ٹرائل کورٹ نے 5 جنوری 2015 کو اسلم کو دو بار سزائے موت اور 4 لاکھ روپے جرمانہ سنایا۔ لاہور ہائی کورٹ نے 27 مارچ 2019 کو یہ فیصلہ برقرار رکھا، جس کے بعد اسلم نے سپریم کورٹ میں اپیل کی (پیرا 2–4)۔

پراسیکیوشن کا کیس اور ملزم کا دفاع 📜

پراسیکیوشن نے ان چیزوں پر انحصار کیا:

  • گواہوں کے بیانات: محمد افضل (PW-1) اور محمد منور (PW-2) نے کہا کہ انہوں نے اسلم کو بیٹ اور قینچی سے حملہ کرتے دیکھا۔
  • میڈیکل رپورٹ: پوسٹ مارٹم میں بھاری ہتھیار سے زخموں کی تصدیق ہوئی۔
  • ریکوریز: خون آلود بیٹ، قینچی اور کپڑوں کی برآمدگی، جن پر انسانی خون کی موجودگی ثابت ہوئی۔

اسلم نے دفعہ 342 Cr.P.C. کے تحت بیان میں الزامات کی تردید کی۔ اس نے کہا کہ یہ جھوٹا کیس ہے، کیونکہ محمد افضل کی اس سے خاندانی دشمنی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ کوئی نامعلوم شخص نے رات کو بچوں کو قتل کیا، اور اسے جھوٹے الزام میں پھنسایا گیا کیونکہ اس نے محمد افضل کی بیوی کے خلاف ایک پرانے کیس میں مدد کی تھی۔ اس نے کہا کہ کوئی آزاد گواہ موجود نہیں تھا، اور ریکوریز جعلی تھیں (پیرا 5)۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ: شک کا فائدہ کیسے ملا؟ ⚖️

سپریم کورٹ نے جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں 24 فروری 2025 کو اسلم کی اپیل منظور کی اور اسے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔ عدالت نے ثبوتوں کا دوبارہ جائزہ لیا اور پراسیکیوشن کے کیس میں بڑی خامیوں کو نوٹ کیا۔

اہم عدالتی نکات

  1. گواہوں کے بیانات میں تضاد: محمد افضل نے پہلے کہا کہ اسلم نے بیٹ اور قینچی استعمال کی، لیکن کراس ایگزامینیشن میں اس نے قینچی کا ذکر کرنے سے انکار کیا، جو کرائم رپورٹ سے متصادم تھا (پیرا 9)۔
  2. PW-2 نے صرف بیٹ کا ذکر کیا، قینچی کا نہیں (پیرا 9)۔ یہ تضادات گواہوں کے بیانات کو ناقابل اعتماد بناتے ہیں۔
  3. میڈیکل رپورٹ سے فرق: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھاری ہتھیار سے زخموں کی تصدیق ہوئی، لیکن قینچی سے زخموں کا کوئی ثبوت نہیں ملا، جو محمد افضل کے دعوے کے خلاف تھا (پیرا 9)۔ عدالت نے کہا کہ ایبرو یا پیشانی پر زخم قینچی سے نہیں ہو سکتے تھے۔
  4. مشکوک ریکوریز: بیٹ اور قینچی کی برآمدگی مشکوک تھی۔ گرفتاری اور بیٹ کی برآمدگی کے وقت کوئی عوامی گواہ موجود نہیں تھا، اور خون آلود چیزوں کی برآمدگی پولیس ڈائری میں درج نہیں تھی (پیرا 11)۔ تفتیشی افسر، زین العابدین، کو پہلے غیر شفاف تفتیش کی وجہ سے نوکری سے نکالا جا چکا تھا، جو اس کی ساکھ کو مزید کمزور کرتا ہے (پیرا 11)۔
  5. فورنسک ثبوت کی کمی: برآمد شدہ چیزوں پر انسانی خون پایا گیا، لیکن ڈی این اے یا فنگر پرنٹس سے اسے مقتولین سے نہیں جوڑا گیا (پیرا 5)۔ عدالت نے کہا کہ ریکوریز صرف تصدیقی ثبوت ہیں اور مضبوط بنیادی ثبوت کے بغیر سزا کے لیے کافی نہیں (نوید اشعر بمقابلہ ریاست، PLD 2021 SC 600) (پیرا 13)۔
  6. شک کا فائدہ دینے کا اصول: عدالت نے کہا کہ پراسیکیوشن کے کیس میں شکوک اور معمے ہوں تو ملزم کو فائدہ دینا لازمی ہے۔ اس اصول کی حمایت محمد حسن بمقابلہ ریاست (2024 SCMR 1427) اور طارق پرویز بمقابلہ ریاست (1995 SCMR 1345) جیسے کیسز سے ملتی ہے۔ تضادات اور مشکوک ری

 

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *