یہ ایک خاندانی تنازعہ کی کہانی ہے، جہاں جائیداد کے تحفے نے قانونی جنگ کو جنم دیا۔ ایک بزرگ نے اپنی جائیداد اپنے پوتوں کو تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا، لیکن اس نے دیگر وارثوں کے حقوق پر سوالات اٹھا دیے۔ آئیے، مقدمے C.P.L.A.No.287-P 2025 کے حقائق اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی داستان سنتے ہیں۔
کیس کی تفصیلات
ایک بزرگ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنی جائیداد اپنے پوتوں (مراد خان کے بیٹوں) کو تحفے میں دی۔ لیکن ان کے بیٹوں سمیت دیگر وارثوں نے اسے عدالت میں چیلنج کیا، کہتے ہوئے کہ تحفہ جائز نہیں کیونکہ اس کے قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ مقدمہ ٹرائل کورٹ سے ہائی کورٹ تک گیا، لیکن درخواست گزاروں کو ریلیف نہ ملا۔ بالآخر، یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا۔
تحفے کے دستاویز سے پتا چلا کہ بزرگ نے جائیداد کی ملکیت اپنی زندگی میں اپنے پاس رکھی، یعنی جائیداد کی فوری حوالگی نہیں ہوئی۔ مزید، دستاویز رجسٹرڈ نہیں تھا، جو رجسٹریشن ایکٹ 1918 (دفعہ 49) اور ٹرانسفر آف پراپرٹی ایکٹ 1882 (دفعہ 123) کے تحت لازمی ہے۔
قانونی نکات
سپریم کورٹ نے کیس کو ان اصولوں کی روشنی میں دیکھا:
- تحفے کے لیے تین چیزیں ثابت کرنا ضروری ہیں: ڈونر کا اعلان، ڈونی کی قبولیت، اور جائیداد کی حوالگی۔ اس کیس میں حوالگی نہیں ہوئی۔
- زبانی تحفے کو وقت، تاریخ، مقام، اور گواہوں کے ساتھ ثابت کرنا ہوتا ہے۔ درخواست گزار یہ نہ کر سکے۔
- تحفے کا دستاویز رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔ اس کیس میں یہ شرط پوری نہ ہوئی۔
- قواعد شہادت آرڈر 1984 (آرٹیکل 79) کے تحت دو گواہوں کی موجودگی لازمی ہے۔ کوئی گواہ پیش نہ کیا گیا۔
- وراثت کا حق وقت کے ساتھ ختم نہیں ہوتا، اور دھوکہ دہی کے معاملات میں لمیٹیشن کا قانون लागو نہیں ہوتا۔
عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ درخواست گزار یہ ثابت نہ کر سکے کہ بزرگ نے اپنے بیٹوں کو جائیداد سے محروم کرنے کی کوئی وجہ تھی۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
24 اپریل 2025 کو، سپریم کورٹ نے نچلی عدالتوں کے فیصلوں کی توثیق کی اور درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا کہ تحفہ درست نہیں تھا کیونکہ:
- جائیداد کی حوالگی نہیں ہوئی۔
- دستاویز رجسٹرڈ نہیں تھا۔
- گواہ پیش نہیں کیے گئے۔
- تحفے کی وجوہات ثابت نہ ہوئیں۔
یہ فیصلہ پاکستانی قانون میں ایک اہم مثال ہے کہ تحفے کے ذریعے وراثت کے حقوق کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
سبق
یہ مقدمہ ہمیں سکھاتا ہے کہ قانون وارثوں کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے۔ جائیداد کی منتقلی کے دعووں کو سخت قانونی معیار پر پرکھا جاتا ہے۔ تنازعات سے بچنے کے لیے قانونی تقاضوں پر عمل کریں۔
اہم الفاظ
سپریم کورٹ فیصلہ, وراثت تنازعہ, تحفہ کی قانونی حیثیت, C.P.L.A.No.287-P 2025, پاکستانی قانون, جائیداد کی منتقلی, رجسٹریشن ایکٹ 1918, قواعد شہادت آرڈر 1984, قانونی وارث, انصاف